اسرائیلی فورسز نے غزہ کے جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں گھس کر ایک ہسپتال پر توپ خانے اور سنائپر فائر سے حملہ کیا اور رہائشی علاقوں کو ٹینک اور فضائی بمباری سے تباہ کر دیا۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق صیہونی فوجیوں نے نصیرت پناہ گزین سمیت مختلف علاقوں میں بمباری کرکے مزید 16 فلسطینی شہید کردیے۔
چوبیس گھنٹے میں 85 فلسطینی شہید ہوگئے، اسرائیلی اسنائپر نے جبالیہ میں ہسپتالوں پر ایک بار پھر براہ راست فائرنگ شروع کردی۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے فوری امداد نہ ملنے پر مکمل قحط سالی سے خبردار کردیا۔
اقوام متحدہ دفتر انسانی ہمدردی کے مطابق غزہ کی 40 فیصد آبادی کو گزشتہ 2 ہفتوں میں زبردستی بے گھر کیا گیا، 9 لاکھ فلسطینی بے یارو مددگار کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے نے کہا کہ اس نے رفح میں سپلائی کے مسائل اور عدم تحفظ کی وجہ سے خوراک کی تقسیم معطل کر دی ہے۔
7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 35 ہزار 647 افراد شہید اور 79 ہزار 852 زخمی ہوچکے ہیں۔
اس کےعلاوہ ایک بیان کے مطابق عالمی ادارہ صحت اور جاپان کی حکومت نے غزہ میں ہنگامی صحت کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے ایک کروڑ ڈالرز کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ غزہ کے صرف 30 فیصد ہسپتال جزوی طور پر کام کر رہے ہیں اور جاپان سے ملنے والی فنڈنگ ضروری ادویات، طبی آلات اور سامان کی فراہمی کے ذریعے صحت کی سہولیات کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔