راولپنڈی: کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور پولیس نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے جمعرات کی شب سینٹرل اڈیالہ جیل پر حملے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 3 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔
پولیس حکام نے گرفتار دہشت گردوں سے بھاری اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے جنہیں بعد میں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
راولپنڈی پولیس کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ پولیس اور سی ٹی ڈی نے سینٹرلاڈیالہ جیل پر حملے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے تین دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا جن کا تعلق افغانستان سے تھا۔
سی پی او راولپنڈی نے بتایا کہ برآمد ہونے والے سامان میں خودکار بھاری ہتھیار اور گولہ بارود بھی شامل ہے۔ ان سے خودکار ہتھیاروں کے علاوہ دستی بم، دیسی ساختہ بم اور جیل کے نقشے بھی قبضے میں لیے گئے۔
سی پی او سید خالد ہمدانی نے کہا کہ پولیس دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر اس وقت اڈیالہ جیل اور اس کے اطراف میں سرچ آپریشن کر رہی ہے۔
سینٹرل اڈیالہ جیل اس وقت گنجائش سے دوگنا قیدیوں کی رہائش گاہوں سے بھری ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کے ساتھ سابق وزیر خارجہ اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب بھی اس وقت اس سہولت میں قید ہیں۔
مزید پڑھی :عمران خان نے فوج کے 9 مئی کے مجرموں کو کٹہرے میں لانے کے عزم کی حمایت کی۔
عمران خان اسی جیل میں قید ہیں۔
قانون نافذ کرنے والے ادارے سابق وزیراعظم عمران خان کی سیکیورٹی کے حوالے سے پہلے ہی تشویش کا اظہار کرچکے ہیں اور کیس کی تمام سماعتیں سخت سیکیورٹی میں اڈیالہ جیل کے اندر ہوتی ہیں۔
اس سلسلے میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے ایک دن بعد انہیں 26 ستمبر کو سخت سیکیورٹی میں اٹک سے اڈیالہ منتقل کیا گیا تھا۔
ایک 18 گاڑیوں کا قافلہ – جس میں اسلام آباد پولیس کی 15 گاڑیاں شامل تھیں – دو بکتر بند گاڑیاں اور ایک ایمبولینس موٹر وے کے ذریعے خان کو لے گئی۔