پی ڈی ایم کی 16ماہ کی حکومت کی تباہ کاریوں نے پہلے ہی عوام کا بھرکس نکالا ہوا تھا نگراں حکومت نے مزید اس میں اضافہ کیااب رہی سہی کسر پی ڈی ایم 2حکومت پورا کررہی ہے،صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر
جمعیت علمائے پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے پیٹرول کی قیمتوں میں 9.66 روپے اضافے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی 16 ماہ کی حکومت کے تباہ کن اقدامات نے پہلے ہی پیٹرول کی قیمتوں میں 9.66 روپے کا اضافہ کیا ہے۔ عوام پر بوجھ ڈالا. انہوں نے حالات کو مزید خراب کرنے پر موجودہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ رمضان کے آخری عشرہ میں جب مسلمان تنہائی میں اپنے رب کو راضی کرنے کے لیے عبادت میں مصروف ہوتے ہیں، عید کی خریداری کا بوجھ کمزوروں کے کندھوں پر بہت زیادہ ہوتا ہے۔ شدید گرمی میں بجلی، پانی اور گیس سے محروم حکومت نے پہلے گیس پھر بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا اور اب عوام پر پیٹرول بم گرا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے شہباز حکومت برسراقتدار آئی ہے توانائی سے متعلقہ اشیاء کی قیمتوں میں روزانہ اضافہ ہو رہا ہے جس کا براہ راست اثر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں پر پڑتا ہے اور مہنگائی عوام کو جینے کے حق سے محروم کر رہی ہے۔ عوام پچھلی مہنگائی کے زخموں سے ابھی مند نہیں ہوئے تھے کہ بجلی، گیس اور پیٹرول کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کی زد میں آگئے۔ انہوں نے سوال کیا کہ حکومت عوام کا خون چوسنا کب بند کرے گی؟ حکومت اشرافیہ کو دی جانے والی مراعات ختم کیوں نہیں کرتی؟ لاکھوں روپے کی مفت بجلی، گیس اور پیٹرول کی سہولیات کا بوجھ لاکھوں روپے تنخواہ لینے والوں پر کیوں نہیں ڈالا جاتا؟ اس ملک میں غریبوں کے لیے سانس لینا محال ہو گیا ہے۔ متوسط طبقہ تباہ ہو رہا ہے، امیر امیر تر ہو رہا ہے اور غریب پسے جا رہے ہیں لیکن اقتدار کے چہرے پر پشیمانی کے آثار نظر نہیں آتے۔ ایسا لگتا ہے کہ حکومت عوام کے معاشی قتل عام پر تلی ہوئی ہے۔ حکمران عوام کے صبر کا امتحان نہ لیں۔ عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا تو عوام کا ایک طوفان سڑکوں پر آ جائے گا جس پر کوئی قابو نہیں پا سکے گا۔ لہٰذا حکومت پٹرول کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ فوری واپس لے۔