رہائشی اور تجارتی مقاصد کے لیے سولر پینل لگانے والی کمپنیوں پر ٹیکس لاگو کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
اسلام آباد: حکومت نے رہائشی اور تجارتی استعمال کے لیے سولر پینل لگانے والی کمپنیوں پر ٹیکس نافذ کرنے کا منصوبہ متعارف کرادیا۔ وزارت توانائی کے ذرائع کے مطابق مجوزہ ٹیکس 2,000 روپے فی کلو واٹ ہے اور ایک بار لگایا جائے گا۔
سولر پینل لگانے والے افراد پر 2000 روپے فی کلو واٹ کا سنگل ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے اس تجویز کو منظوری کے لیے وزارت پاور کو بھیج دیا ہے۔ تجویز کے مطابق 12 کلو واٹ کے سولر پینل لگانے والے افراد سے 24,000 روپے وصول کیے جائیں گے۔ پاور ڈویژن نے حتمی منظوری کے لیے تجویز وزیراعظم کو پیش کر دی ہے۔
ایک الگ پیش رفت میں، سندھ حکومت نے صوبے بھر کی 16 ڈسٹرکٹ جیلوں میں سولر پینل لگانے کا انتخاب کیا ہے۔
سندھ کے وزیر جیل خانہ جات علی حسن زرداری نے سندھ کی جیلوں میں سولر پینل لگانے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جیل کی بیرکوں میں موجود پنکھوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا۔ کراچی سینٹرل، خواتین اور لانڈھی جیلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا عمل شروع ہوچکا ہے۔ علی حسن زرداری نے مزید کہا کہ سکھر، لاڑکانہ، شکارپور اور جیکب آباد کی جیلوں کو بھی سولر انرجی پر تبدیل کیا جائے گا۔