’سیاسی دباؤ‘: پنڈی کے سابق کمشنر سابق کمشنر لیاقت علی چٹھہ نے دھاندلی کے الزامات پر معافی مانگ لی

0
161

سابق کمشنر لیاقت علی چٹھہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک سیاسی جماعت کے کہنے پر انتہائی جذباتی اور ڈرامے سے بھرپور پریس کانفرنس کی۔


Former Rawalpindi commissioner Liaquat Ali Chattha. PHOTO: EXPRESS/FILE
Former Rawalpindi commissioner Liaquat Ali Chattha. PHOTO: EXPRESS/FILE

راولپنڈی کے سابق کمشنر لیاقت علی چٹھہ جنہوں نے انتخابی دھاندلی کے سنگین الزامات لگاتے ہوئے گزشتہ ہفتے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، نے عوامی معافی مانگتے ہوئے اپنے بیانات پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

چٹھہ نے جمعرات کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی کمیٹی کے سامنے ایک ریکارڈ شدہ بیان میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا واضح طور پر نام لیے بغیر تسلیم کیا کہ انہوں نے یہ الزامات ایک سیاسی جماعت کے کہنے پر لگائے۔

ایکسپریس نیوز نے ای سی پی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ چٹھہ کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے اور تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے بھیجے گئے نوٹس کے جواب میں اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ ای سی پی نے چٹھہ کی جانب سے لگائے گئے دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات مکمل کر لی ہیں۔

ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ راولپنڈی ڈویژن کے تمام ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران (ڈی آر اوز) اور ریٹرننگ افسران (آر اوز) نے سابق کمشنر کی جانب سے لگائے گئے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کو واضح طور پر مسترد کر دیا ہے۔ انکوائری کمیٹی نے راولپنڈی ڈویژن کے تمام چھ ڈی آر اوز کے تحریری بیانات اکٹھے کئے۔

مزید پڑھیں: سابق کمشنر راولپنڈی کے دھاندلی کے الزامات پر الیکشن کمیشن کی تحقیقات مکمل

 

الیکشن کمیشن نے سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کے دھاندلی کے الزامات پر تحقیقات مکمل کرلیں۔ ذرائع کے مطابق راولپنڈی ڈویژن کے تمام ڈی آر اوز اور آ راوز نے سابق کمشنر کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کو یکسر مسترد کر دیا۔ تحقیقاتی کمیٹی نے راولپنڈی ڈویژن کے تمام 6 ڈی آر اوز کے تحریری بیانات ریکارڈ کیے

یاقت علی چٹھہ کے مطابق خاص طور پر احتجاجی مظاہروں والے دن منصوبے کے تحت پریس کانفرنس کی اور پی ایس ایل کا بہانہ بنا کر میڈیا میں ساری باتیں بولیں، جس میں خودکشی اور پھانسی جیسے جذباتی جملے بھی ادا کیے، تاہم یہ ذاتی نوعیت کے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بیان پر شرمندگی ہے اور قوام سے معافی چاہتا ہوں، نو مارچ کو ریٹائر ہورہا تھا، مستقبل اور مراعات جانے کی وجہ سے پریشان تھا، میرا سیاسی جماعت کی ایک اعلیٰ شخصیت سے رابطہ رہتا تھا اور اُس کی خفیہ مدد بھی کرتا تھا، مجھے اس کے صلے میں اعلیٰ عہدے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

لیاقت علی چٹھہ نے بتایا کہ ایک جذباتی اور ڈرامے سے بھرپور پریس کانفرنس کی منصوبہ بندی سیاسی جماعت کی قیادت کے حکم کی روشنی میں کی۔ ذرائع کے مطابق لیاقت علی چٹھہ نے الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے کہا کہ کوئی آر او ایسے کسی (دھاندلی) کے عمل میں ملوث نہیں تھا۔

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here