وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے عندیہ دیا ہے کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے پارٹی کی سوشل میڈیا سرگرمیوں کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد حکومت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حوالے سے کوئی فیصلہ کرے گی۔
‘جیو نیوز’ کو انٹرویو دیتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ ایف آئی اے کی انکوائری اہم ہے، اور اس کے اختتام کے بعد کسی بھی ممکنہ قانونی کارروائی پر غور کیا جائے گا۔
ایف آئی اے نے پی ٹی آئی رہنماؤں بیرسٹر گوہر، عمر ایوب اور رؤف حسن کو سابق وزیراعظم عمران خان کے آفیشل اکاؤنٹ کے مبینہ غلط استعمال سے متعلق پوچھ گچھ کے لیے طلب کر لیا ہے۔ عمران خان کے اکاؤنٹ سے متنازعہ بیانات پر مشتمل ایک ویڈیو شیئر کی گئی تھی جس میں حکومت پر الزامات عائد کیے گئے تھے۔
وزیر عطا تارڑ نے انکوائری کے نتائج کی بنیاد پر پی ٹی آئی کے خلاف قانونی اقدامات کے امکان پر زور دیا۔ انہوں نے ملک کی سالمیت کو برقرار رکھنے اور خودمختاری کے لیے خطرات پیدا کرنے والے بیانات کو روکنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
سابق صدر عارف علوی کی مذاکرات کی پیشکش کے حوالے سے عطا تارڑ نے پی ٹی آئی کے قول و فعل میں تضاد پر تنقید کی۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے مذاکرات کے ارادوں پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا اور مذاکرات کے بجائے قانونی ذرائع سے مسائل حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
عطا تارڑ نے اشتعال انگیز بیانات اور اقدامات کے ذریعے سیاسی بدامنی پیدا کرنے پر پی ٹی آئی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، جس سے پارٹی کے ساتھ بات چیت میں ہچکچاہٹ کا اشارہ ملتا ہے۔