علی زیدی، فواد چودھری، عمران اسماعیل بھگوڑے ہیں، ان کو باقاعدہ پلان کے تحت لاؤنچ کیا گیا ہے، یہ افواہیں پھیلا رہے، فواد چودھری کا بھونڈا جھوٹ کہ عمران خان نے ملاقات کیلئے بلایا، ترجمان پی ٹی آئی راؤف حسن
پی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن نے کہا ہے کہ عمران خان نے پارٹی سے منحرف ہونے والے علی زیدی، فواد چوہدری اور عمران اسماعیل سے بات چیت نہ کرنے کا سخت حکم دیا ہے، جن کی باقاعدہ شناخت ایک مخصوص پلان کے تحت کی گئی ہے۔ جیو نیوز کے ایک پروگرام میں پیشی کے دوران، حسن نے ذکر کیا کہ عمر ایوب کا پارٹی عہدوں سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ ان کا ذاتی انتخاب ہے، ایوب نے استعفیٰ دینے کی اپنی وجوہات کی وضاحت کی۔ ایوب، جو اپوزیشن لیڈر کے طور پر بھی کام کر رہے ہیں، اس کردار میں اپنی ذمہ داریاں جاری رکھیں گے۔ حسن نے اس بات پر زور دیا کہ فیصلہ پی ٹی آئی کے بانی پر منحصر ہے اور عمر ایوب جو کہ ایک محنتی شخص ہیں، نے استعفیٰ عدم اعتماد کی وجہ سے نہیں دیا بلکہ اس لیے دیا کہ دونوں عہدوں پر فائز رہنے میں اہم ذمہ داریاں شامل ہیں۔ پارٹی اس معاملے میں اجتماعی طور پر اگلے اقدامات کا تعین کرے گی۔
پارٹی کے اندر حکومتی اور پارٹی عہدوں کی علیحدگی کے حوالے سے بحث جاری ہے۔ شاندانہ گلزار نے ٹویٹ کر کے اس مسئلے کو حل کیا ہے کہ پارٹی، ایک بڑا ادارہ ہونے کے ناطے مختلف آراء اور خدشات کو جگہ دیتی ہے، جن پر پارٹی فورم کے اندر غور کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ پی ٹی آئی تاریخی طور پر ایک متحد جماعت رہی ہے اور آئندہ بھی رہے گی۔ اس وقت ایسے افراد کا مقابلہ کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں جو سیاسی طور پر پارٹی قیادت کو نشانہ بنا رہے ہیں، جن میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جنہیں پارٹی سے نکال دیا گیا ہے، اور وہ منظم طریقے سے پی ٹی آئی رہنماؤں کے بارے میں افواہیں پھیلانے میں مصروف ہیں۔ گلزار نے زور دے کر کہا کہ ان چیلنجوں کے باوجود پارٹی مضبوط اور پرعزم ہے۔
انہوں نے یہ بھی روشنی ڈالی کہ عمران خان نے سختی سے کہا ہے کہ علی زیدی، فواد چوہدری اور عمران اسماعیل سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔ مزید برآں، انہوں نے فواد چوہدری کے اس دعوے کی تردید کی کہ عمران خان نے جیل میں رہتے ہوئے ان سے رابطہ کیا تھا۔