لاہور ہائی کورٹ نے ججز کے انتخاب کے لیے پنجاب حکومت کو حتمی موقع فراہم کر دیا ہے۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت (ون) راولپنڈی سے مقدمات کی منتقلی سے متعلق سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ ججوں کی تقرری کے معاملے پر حکومتی کمیٹی نے وزیراعلیٰ سے مشاورت کی۔
وزیراعلیٰ نے کابینہ کے آئندہ اجلاس میں ججز کی تقرری کو ترجیح دینے کی ہدایت کی۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے کابینہ کا خصوصی اجلاس بلانے یا سرکولیشن کے ذریعے مسئلہ حل کرنے کی تجویز دی۔
ایڈووکیٹ جنرل نے یقین دہانی کرائی کہ معاملے کو حل کرنے کے لیے جمعہ کو کابینہ کا اجلاس بلایا جائے گا۔ عدالت نے عدالتی احکامات کے احترام اور بروقت کارروائی کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ حکومت نے عدالتی تقرریوں کے لیے ہائی کورٹ کے تجویز کردہ ناموں پر کوئی اعتراض ظاہر نہیں کیا۔
چیف جسٹس نے عدالتی اجلاس میں ججز کی تعیناتی سے متعلق نوٹیفکیشن کی عدم موجودگی پر روشنی ڈالی۔ عدالت نے پنجاب حکومت کو آئندہ سماعت سے قبل ججوں کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی ہدایت کا اعادہ کرتے ہوئے ہدایت پر عمل نہ کرنے کی صورت میں ممکنہ نتائج کا انتباہ دیا۔ ماتحت عدلیہ میں ججوں کی تقرری کے لیے عدالت کی جانب سے 17 مئی کو دی گئی گزشتہ ڈیڈ لائن میں توسیع کے بعد کارروائی 24 مئی تک ملتوی کر دی گئی۔