اسلام آباد: وزیر تجارت جام کمال نے منگل کو کہا کہ ‘میڈ ان پاکستان’ مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے مقامی پارٹس مینوفیکچررز کو بجٹ کے بعد درپیش مسائل کو حل کیا جائے گا۔
وزیر نے یہ یقین دہانی پاکستان ایسوسی ایشن آف آٹو موٹیو پارٹس اینڈ اسیسریز مینوفیکچررز (پاپام) اور موبائل فون مینوفیکچررز کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران کی۔
میٹنگ کے بعد جاری ہونے والے ایک سرکاری اعلان میں کہا گیا ہے کہ پاپام کے چیئرمین عبدالرحمان عزیز نے تمام پرانی اور استعمال شدہ گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی (RD) لگانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ 1,300cc سے کم استعمال شدہ کاروں کی 70 فیصد درآمدات فنانس بل 2024 میں نئے نافذ کردہ RD سے مستثنیٰ ہیں۔
2024-25 کے بجٹ میں 1,300cc سے زیادہ کی درآمد شدہ استعمال شدہ کاروں پر 15 فیصد RD متعارف کرایا گیا، یہ اقدام مقامی اسمبلرز کی جانب سے درخواست کی گئی تھی۔ تاہم، یہ RD اپنے بنیادی مسئلے کو حل کرنے میں ناکام رہا، کیونکہ اس نے چھوٹی گاڑیوں کو استثنیٰ دیا، جو بڑی تعداد میں درآمد کی جاتی ہیں، جو مقامی اسمبلرز کے لیے ایک اہم چیلنج ہے۔
عامر علاوالا کی قیادت میں موبائل مینوفیکچررز کے نمائندوں نے پرانے موبائل فونز کی درآمد پر پابندی کے لیے پرزور استدعا کی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مقامی صنعت کو سپورٹ کرنے اور ‘میڈ ان پاکستان’ اقدام کو فروغ دینے کے لیے بہت اہم ہے۔