پاور ڈویژن نے شمسی توانائی پر ٹیکس لگانے کی افواہ کو مسترد کردیا۔

0
120
The Power Division on Saturday refuted reports regarding the imposition of a fixed tax on solar power

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے ہفتہ کے روز شمسی توانائی پر ٹیکس کے نفاذ سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دیا۔


The Power Division on Saturday refuted reports regarding the imposition of a fixed tax on solar power


اے آر وائی نیوز نے اطلاع دی۔ایک بیان میں پاور ڈویژن نے واضح کیا کہ شمسی توانائی پر ٹیکس کے نفاذ کے حوالے سے حکومت کو ایسی کوئی سمری نہیں بھیجی گئی۔

پاور ڈویژن نے کہا کہ 1.90 روپے فی یونٹ سبسڈی حکومت برداشت کرتی ہے، جس سے تقریباً 2.5 سے 3 کروڑ غریب صارفین متاثر ہو رہے ہیں اور ان پر غیر ضروری بوجھ پڑ رہا ہے۔

پاور ڈویژن نے خبردار کیا کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو غریب صارفین کو کم از کم 3.35 روپے فی یونٹ کا اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔

پاور ڈویژن نے کہا کہ 2017 کی نیٹ میٹرنگ پالیسی کا مقصد نظام میں توانائی کے متبادل ذرائع کو فروغ دینا ہے۔ تاہم، 2017 کے بعد، سولرائزیشن میں اب تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

مزید برآں، پاور ڈویژن نے کہا کہ وہ پورے نظام کا مطالعہ کر رہے ہیں اور غریبوں کو مزید بوجھ سے بچانے کے لیے تجاویز اور ترامیم پر غور کر رہے ہیں۔ ڈویژن نے یہ بھی یقین دلایا کہ وہ 1.5 سے 2 لاکھ نیٹ میٹرنگ صارفین کی سرمایہ کاری کی حفاظت کرے گا۔

یہ بیان گزشتہ روز ذرائع کی رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے کہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے وفاقی حکومت کو رہائشی یا تجارتی مقاصد کے لیے سولر پینل استعمال کرنے والے افراد پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی تھی۔

اس پیشرفت سے باخبر ذرائع نے اطلاع دی تھی کہ سی پی پی اے نے 12 کلو واٹ یا اس سے زیادہ بجلی لگانے والے رہائشی اور کمرشل صارفین پر 2,000 روپے فی کلو واٹ ٹیکس کی تجویز پیش کی ہے۔

رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سی پی پی اے کی سفارش، جسے منظوری کے لیے وزارت توانائی (پاور ڈویژن) کو بھیجا گیا تھا، حتمی منظوری کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کو بھجوایا جائے گا۔

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here