برمنگھم ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز میں پاکستان نے انگلینڈ کو شکست دے کر سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا۔
شعیب ملک اور صہیب مقصود کی نصف سنچریوں کی بدولت پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 196 رنز بنائے۔ اسٹورٹ میکر نے ایک ہی اوور میں کامران اکمل (11) اور شرجیل خان (13) کو 28 رنز بنا کر آؤٹ کیا۔ تاہم صہیب مقصود اور شعیب ملک نے تیسری وکٹ کے لیے 121 رنز کی شراکت قائم کرکے ٹیم کو بحالی میں مدد فراہم کی۔
ڈیرن میڈی نے 33 گیندوں پر پانچ چوکے اور دو چھکوں کی مدد سے 51 رنز بنائے۔ صہیب مقصود نے 44 گیندوں پر 64 رنز کی تیز اننگز کھیلی جس میں دو چوکے اور چھ چھکے شامل تھے۔ مصباح الحق اور عبدالرزاق نے آخری تین اوورز میں 39 رنز جوڑ کر پاکستان چیمپئنز کو 4 وکٹوں کے نقصان پر 196 رنز تک پہنچایا۔ عبدالرزاق نے 9 گیندوں پر 20 جبکہ مصباح نے 14 گیندوں پر 23 رنز بنائے۔
انگلینڈ چیمپیئنز کی جانب سے اسٹورٹ میکر نے 25 رنز دے کر 2 وکٹیں حاصل کیں۔ جواب میں انگلینڈ کی چیمپئن ٹیم 17 اوورز میں 117 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی اور ٹورنامنٹ میں اسے مسلسل دوسری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ عامر یامین نے انگلینڈ کے کپتان کیون پیٹرسن (4) کی وکٹ سے پاکستان کو پہلی کامیابی دلائی۔ اس دوران ایان بیل نے 11 رنز بنائے جس کے بعد وہ پانچویں اوور میں رن آؤٹ ہو گئے۔
فل مسٹرڈ نے 17 گیندوں پر 30 رنز بنائے جبکہ کیون اوبرائن نے 17 گیندوں پر 24 رنز بنائے لیکن انگلینڈ کو مشکل سے نکالنے میں ناکام رہے کیونکہ وکٹیں خطرناک رفتار سے گرتی رہیں۔
انگلینڈ کا نچلا آرڈر بری طرح تباہ ہو گیا اور وہ صرف 37 رنز پر چھ وکٹیں کھو کر 117 رنز پر ڈھیر ہو گیا۔ مجموعی طور پر صرف چار بلے باز دوہرے ہندسے تک پہنچنے میں کامیاب رہے۔ پاکستان کی جانب سے سعید اجمل نے 12 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ عبدالرزاق نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔
79 رنز کی فتح کے بعد پاکستان نے لیجنڈز کی عالمی چیمپیئن شپ کی درجہ بندی میں چار میچوں میں آٹھ پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست برتری حاصل کر لی ہے۔ ان کے بعد آسٹریلیا چیمپیئنز اور بھارت چیمپئنز ہیں جن کے چار چار پوائنٹس ہیں۔