ایک طرف مذاکرات کی بات ہوتی تو دوسری طرف تشدد ڈبل ہوجاتا ہے، یہ نہیں ہوسکتا کہ مارو پیٹو بھی اور پھر کہو دوستی کرلو جوممکن نہیں، اگر محمود اچکزئی کوئی اچھا پروپوزل لائے تو بات ہوسکتی ہے۔ پی ٹی آئی کے سینیٹرعلی ظفر
پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے اعلان کیا کہ پارٹی نے حکومت کے ساتھ مذاکرات میں شامل نہ ہونے کا پختہ فیصلہ کیا ہے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جارحیت اور مفاہمت کے درمیان تبدیل ہونا ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر محمود اچکزئی کوئی فائدہ مند تجویز پیش کریں تو بات چیت پر غور کیا جا سکتا ہے۔ سینیٹر علی ظفر نے سینیٹر ہدایت اور ان کے ساتھیوں پر حملے کے افسوسناک واقعے پر اظہار تعزیت کیا۔
انہوں نے ایسے واقعات کے بعد ایک ایکشن پلان کی ضرورت کو اجاگر کیا اور انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں پارلیمنٹ کی شمولیت کی اہمیت پر زور دیا۔ مزید برآں، انہوں نے دھاندلی کے الزامات کو مناسب ذرائع سے حل کرنے کی ضرورت کا ذکر کیا اور مذاکرات کے دروازے کھلے رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔
اگر محمود اچکزئی کوئی امید افزا تجویز پیش کرتے ہیں تو ہم اس پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔ وفاقی مشیر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ استحکام آپریشن پر پارلیمنٹ کو بریفنگ دی جائے گی۔ اپوزیشن صرف آپریشن کی مخالفت کے بجائے تعمیری رائے دے، جس کو مدنظر رکھا جائے گا۔
الیکشن کمیشن کے اندر مسائل کو حل کرنا اور عالمی برادری کو ان خدشات کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا ضروری ہے۔ ٹیکس کے نظام کو بہتر بنانا اور قانونی ذرائع سے آر ٹی ایس کی تقرری جیسے دیرینہ معاملات کو حل کرنا ضروری ہے۔