دہشت گردوں کا زبردست حملہ، پولیس نے تین گھنٹے تک جوابی مقابلہ کیا۔
ڈیرہ غازی خان:
بدھ کو علی الصبح پنجاب پولیس کے کم از کم سات اہلکار زخمی ہوئے جب دہشت گردوں نے پنجاب-خیبر پختونخوا بین الصوبائی سرحد پر ایک چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا۔
فورس کے ترجمان کے مطابق ڈی جی خان کے علاقے واہوا میں واقع جھنگی پولیس چیک پوسٹ پر کالعدم تنظیم سے وابستہ دہشت گردوں نے حملہ کیا۔ کئی مہینوں میں پوسٹ پر یہ دوسرا حملہ تھا۔
دہشت گردوں نے چوکی پر تعینات اہلکاروں کو پکڑنے کے مقصد سے نشانہ بنایا۔
حملے کی اطلاع ملتے ہی ڈی جی خان ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) مقامی پولیس فورس کی بھاری نفری کے ساتھ مدد کی پیشکش کے لیے فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچے۔
تقریباً 15 سے 20 عسکریت پسندوں نے راکٹ لانچروں، دستی بموں اور دیگر چھوٹے ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے متعدد سمتوں سے شدید حملہ کیا۔
ذرائع کے مطابق پنجاب پولیس کے جوانوں نے بہادری سے حملہ آوروں کا مقابلہ کیا اور تین گھنٹے تک ان کا مقابلہ کیا۔
پولیس اہلکاروں کی سخت مزاحمت کا سامنا کرنے کے بعد دہشت گرد جائے وقوعہ سے پیچھے ہٹ گئے۔
انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے تصدیق کی کہ “پنجاب پولیس چوکس ہے اور دہشت گردوں کو ان کے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہونے دے گی۔”
زخمیوں میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) عمران، کانسٹیبل محمد عامر، عاشق زین، رحمت اللہ، ثناء اللہ، ایلیٹ فورس کانسٹیبل طارق اور دیگر شامل ہیں۔
حملے سے پہلے، آر پی او اور ڈی پی او نے چیک پوسٹ کا دورہ کیا تاکہ تعینات اہلکاروں کو حملوں کے خطرے سے آگاہ کیا جائے اور دفاعی حکمت عملی کی مشق کی جائے۔
مزید برآں، جھنگی چیک پوسٹ کو مضبوط بنانے کے لیے اضافی اہلکار، ضروری ساز و سامان اور اسلحہ پہلے ہی فراہم کر دیا گیا تھا۔ اہلکاروں کو چوکس رہنے، فرضی مشقیں کرنے اور ہر وقت حفاظتی پوشاک استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی۔
پیر کو، بین الصوبائی چیک پوسٹ کو نشانہ بنانے والے ممکنہ دہشت گردانہ حملوں کی انٹیلی جنس اطلاعات کے بعد الرٹ جاری کیا گیا۔