سپریم کورٹ میں سویلنز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے کیس میں سینئر صحافی حفیظ اللہ نیازی آبدیدہ ہو گئے
“میرا بیٹا حسان اللہ نیازی 7، 8 دن سے فوجی تحویل سے غائب ہے، ملنے نہیں دیا جا رہا، مجھے کچھ پتا نہیں میرا بیٹا کہاں ہے؟ کیا مجھے راتوں کو نیند آتی ہو گی؟”
عدالت نے بنچ پر اعتراض کا معاملہ واپس ججز انتظامی کمیٹی کو بھجوایا تو سینئیر صحافی
روسٹرم پر آ گئے اور بنچ جو اٹھ رہا تھا، کو مخاطب کر کے کہا کہ مجھے نہیں پرواہ کہ 6 ممبر بنچ ہو یا 9، میرا بیٹا غائب ہے، کینولا لگے ہاتج سے حفیظ اللہ نیازی نے سپریم کورٹ کے لوگو “فحکم بین الناس بالحق” کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آپ کے پاس بہت اختیار ہیں، جو مجھ پر بہت رہی ہے وہ آپ سب پر نہیں بیت رہی، بچوں کو 8 سے 9 ماہ سے جسمانی ریمانڈ پر رکھا ہوا ہے، اور اب وہ غائب ہے۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کو آج ہی حفیظ اللہ نیازی سے مل کر حسان اللہ نیازی کا معاملہ حل کرنے کی ہدایت کر دی۔