اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے آزاد جموں و کشمیر کے سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے اسے حال ہی میں گرفتار کیا اور عدالت میں پیش کیا۔
عدالتی کارروائی کے دوران ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سردار تنویر الیاس نے وزارت عظمیٰ کے بعد سفارتی پاسپورٹ استعمال کیا جو خلاف قانون ہے۔ پراسیکیوٹر نے پاسپورٹ کی بازیابی کے لیے 8 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی جب کہ تنویر الیاس کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بطور سابق وزیراعظم وہ سفارتی پاسپورٹ استعمال کرنے کے حقدار ہیں اور وہ پاسپورٹ عدالت میں پیش کریں گے۔ استغاثہ کی جانب سے 8 روزہ ریمانڈ کی استدعا کے باوجود عدالت نے سابق وزیراعظم کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
ایک الگ کیس میں، تنویر الیاس کو اسلام آباد کے ایک نجی شاپنگ مال میں مبینہ تشدد اور بے دخلی سے متعلق کیس میں ضمانت دی گئی۔ وہ اس کیس میں پہلے بھی اڈیالہ جیل کے ریمانڈ پر تھے۔ تنویر الیاس پر سینٹورس مال کے دفاتر میں زبردستی داخل ہونے اور کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کا الزام تھا، جس کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ تصادم ہوا۔ ایف آئی آر میں ایک واقعے کا بھی ذکر کیا گیا ہے جہاں اس نے مبینہ طور پر ایک سیکیورٹی اہلکار پر گولی چلائی تھی۔ تحریک انصاف سے وابستہ تنویر الیاس 2022 میں آزاد جموں و کشمیر کے 14ویں وزیر اعظم منتخب ہوئے۔