کراچی: سابق صدر عارف علوی نے اتوار کو ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو متحد کرنے کے لیے پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی رہائی ناگزیر ہے۔
کراچی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، پی ٹی آئی رہنما صدر عارف علوی نے قومی اتحاد کو فروغ دینے کے لیے اپنی دیرینہ کوششوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے ہمیشہ ملک کو متحد کرنے کی کوشش کی ہے، کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ پاکستان کی ترقی اتحاد پر منحصر ہے۔
تاہم صدر عارف علوی نے کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لیے پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی رہائی ناگزیر تھی۔
انہوں نے ملک کی طرف سے دیے گئے مینڈیٹ کو قبول کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک کو متحد کرنے کی طرف پہلا قدم عوامی مینڈیٹ کو تسلیم کرنا ہے۔
آئینی مینڈیٹ کی خلاف ورزی سے متعلق الزامات کا جواب دیتے ہوئے سابق صدر عارف علوی نے کہا کہ اگر ان کے مخالفین کو ان کے دور حکومت سے متعلق کوئی شکایت ہے تو وہ اپنی شکایات لے کر عدالتوں سے رجوع کریں۔
“اگر وہ آرٹیکل 6 [غداری] کے تحت مقدمہ درج کرنا چاہتے ہیں تو ان کا استقبال ہے،” صدر عارف علوی نے کہا، انہوں نے مزید کہا کہ وہ آئین کی پاسداری کرتے ہیں اور اپنے علم کے مطابق فیصلے کرتے ہیں۔
مزید برآں، انہوں نے کہا کہ وہ آئینی ماہر نہیں ہیں لیکن “مجھے ملنے والے بہترین مشورے کا استعمال کرتے ہوئے فیصلے کیے ہیں۔”
علوی نے بدعنوانی کے خلاف اپنے موقف پر روشنی ڈالی، اسے ایک بنیادی اصول کے طور پر اجاگر کیا جسے وہ مسلسل برقرار رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ “میں ہمیشہ بدعنوانی کے خلاف رہا ہوں، اور میں اپنے پورے کیریئر میں اس اصول پر کاربند رہا ہوں۔”