دہشت گرد کمانڈر 16 مارچ کو میر علی میں سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر حملے میں ملوث تھا۔
راولپنڈی:
پیر کو انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے بتایا کہ شمالی وزیرستان میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے کمانڈر سمیت 8 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
دہشت گرد کمانڈر کی شناخت سحرا عرف جانان کے نام سے ہوئی ہے اور وہ دوسرے عسکریت پسندوں کے ساتھ شدید بندوق کی لڑائی کے بعد مارا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ “وہ 16 مارچ کو میر علی میں سیکورٹی فورسز کی چوکی پر دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی میں ملوث تھا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا۔”
فورسز نے آئی بی او کے بعد آس پاس کے علاقوں میں صفائی کا آپریشن شروع کیا، دہشت گردی کے کسی بھی خطرے کے خاتمے کو یقینی بنایا۔
پڑھیں: شمالی وزیرستان IBO میں ہلاک ہونے والے چار دہشت گردوں میں ‘HVT’
آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ “پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔”
اسی طرح کی ایک کارروائی میں 16 مارچ کو شمالی وزیرستان میں میر علی میں کم از کم چھ دہشت گرد مارے گئے تھے۔
جب کہ دہشت گردوں کے حملے میں ایک لیفٹیننٹ کرنل اور ایک کیپٹن سمیت 7 جوان شہید ہوئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، فوجیوں نے دن کے اوقات میں فوجی تنصیب میں دراندازی کی ابتدائی کوشش کو ناکام بنا دیا تاہم چھ دہشت گردوں کے ایک گروپ نے بارود سے بھری گاڑی اس میں ٹکرا دی، بعد ازاں متعدد خودکش دھماکے کیے گئے۔