جمعہ کو بلوچستان اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے رہنما بلامقابلہ وزیراعلیٰ بلوچستان منتخب ہوگئے۔
کوئٹہ: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر سرفراز بگٹی جمعہ کو بلوچستان اسمبلی میں بلامقابلہ قائد ایوان منتخب ہونے کے بعد ہفتہ کو وزیراعلیٰ بلوچستان کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق، سرفراز بگٹی کی بطور وزیراعلیٰ نامزدگی کا باضابطہ اعلان آج صبح 11 بجے صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں کیا جائے گا۔
بگٹی نے جمعے کو آخری تاریخ ختم ہونے سے پہلے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جب ان کی پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے انہیں اپنا وزیراعلیٰ نامزد کیا تھا۔
ان کی حمایت پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے رہنماؤں بشمول نواب ثناء اللہ خان زہری اور سردار سرفراز چاکر ڈومکی نے بھی کی ہے۔
بلوچستان اسمبلی کے سیکرٹری طاہر شاہ کاکڑ نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے اسمبلی آج پولنگ کرے گی، کیونکہ بلامقابلہ نامزد ہونے کے باوجود بگٹی کو 33 قانون سازوں کی حمایت کی ضرورت ہے۔
بگٹی نے گزشتہ سال دسمبر میں نگراں وزیر داخلہ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور بلاول کی قیادت والی پارٹی میں شامل ہو گئے تھے۔
آج اپنے انتخاب سے پہلے، بگٹی نے بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے لیے تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر حکمرانی کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ دیگر مسائل کے حل کے لیے کوششیں شروع کرنے کا عہد کیا ہے۔
جمعہ کو بلوچستان اسمبلی میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی مذاکرات پر یقین رکھتی ہے اور ہمیشہ مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل نکالا ہے۔
مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے چیف الیکشن کمشنر سے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا۔
انہوں نے مایوس لوگوں سے اپیل کی کہ وہ قومی دھارے میں شامل ہوں اور ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔
وزیراعلیٰ نے صوبے کی ترقی کے لیے اپوزیشن جماعتوں سے مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ مثبت تنقید کا خیر مقدم کیا جائے گا اور ملک کے وسیع تر مفاد میں تخریبی سیاست سے گریز کرنے پر زور دیا جائے گا۔
بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کو آگے لانے کے لیے اپوزیشن کے ساتھ اتفاق رائے پیدا کیا جائے گا اور ان کے دروازے مذاکرات کے لیے ہمیشہ کھلے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی اور صوبے کے مشترکہ چیلنجز کے حل کے لیے روڈ میپ کا اشتراک کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہیں ڈھائی سالہ حکومتی فارمولے کا کوئی اندازہ نہیں۔
انہوں نے وزیراعلیٰ کے عہدے کے لیے نامزد کرنے پر چیئرمین پی پی پی اور شریک چیئرمین کا شکریہ ادا کیا۔